رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے قم پولیس کے کمانڈر سے ملاقات میں خدمت خلق کے حوالہ سے موجود روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا : عوام کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنے والا انسان اور انہیں زیادہ سے زیادہ فائدہ پہونچانے والا آدمی ، محبوب بارگاہ الھی ہوگا ۔
انہوں نے ایران کی پولیس کی خدمات اور مجاھدت کو سراہا اور کہا: امنیت ہر قسم کی ترقی کا زمنیہ ہے کہ جس کی تامین پولیس کے عھدے ہے ۔
حوزه علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی معاشرہ میں انسانوں کے حقوق محفوظ رہنے چاہئے اور ھرگز کسی کے حق میں ظلم نہیں ہونا چاہئے کہا: نعمتوں کی فراوانی ، سستائی نیز مہنگائی کا نہ ہونا عوام کی دیگر ضرورتیں ہیں کہ جس کی تامین آپ کے پولیس کے دوش پر ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: انسان دو نعمت سلامتی اور امنیت کی قدر نہیں جانتا اور جب تک ہاتھوں سے اسے کھو نہ دے اس کی اہمیت کی جانب متوجہ نہیں ہوسکتا ، الحمد للہ امنیت کی فراہمی میں پولیس کی کوششیں لائق تحسین ہیں اور اس حوالہ سے آپ کا ہر قدم عبادت ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے تاکید کی: امربالمعروف اور نہی عن المنکر کی ترویج پولیس اپنے اہم وظائف میں شمار کرے کیوں کہ روایتیں اس بات کی بیانگر ہیں کہ امربالمعروف اور نہی عن المنکر کے مقابل تمام نیکیاں اور اچھائیاں سمندر کے مقابل لعاب دھان کے مانند ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا: اسلامی غیرت کا مطلب یہ ہے کہ جو کچھ بھی انسان کے نقصان یا منافع میں ہو اس کی بہ نسبت انسان حساس ہو اور اس کی بنیادوں پر عمل کرے ، معنویت ، ایمان اور اعتقاد ایران اور دیگر ممالک کے کی پولیس کے درمیان خط امتیاز ہے کہ یہ ایمان اور اعتقاد شجاعت کے ساتھ ہو ۔
اس مرجع تقلید نے حجاب اور پردے کو اہم ترین اسلامی اقداروں میں سے شمار کیا اور کہا: عصر میں حاضر میں ان اقداروں کی ویسے پاسداری نہیں کی جارہی ہے جیسے پاسداری کی جانی چاہئے ۔
انہوں نے انقلاب اسلامی کے خلاف ضد انقلاب اور بدنیتوں کی فعالیتوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: الحمد للہ ایران کی مسلح فورس نے ان افراد کو صحیح سبق سیکھایا ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے ایکسڈنٹ میں مرنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر افسوس کا اظھار کیا اور کہا کہ ٹریفک پولیس اس سلسلے میں مناسب اقدامات کرے تاکہ جانی اور مالی نقصانات نہ ہوسکے ۔
انہوں نے ایرانی حکمراں اور ذمہ داروں کو دشمن کی سازشوں کے مقابل ہوشیار رہنے کی تاکید کی اور کہا کہ FATF کی تصویب ملک کیلئے نقصان دہ اور دشمن کے نفوذ کا راستہ ہے ۔ /۹۸۸/ ن ۹۷۲